لب کھلے کچھ کہیں نہیں بولے
- Razi Haider
- Apr 3, 2017
- 1 min read

لب کھلے کچھ کہیں نہیں بولے لفظ بولے ؟ نہیں ! نہیں بولے۔ کب سے خوابوں کے بل کھڑا ہوں میں اپنی آنکھوں کی پتلیاں کھولے میری باہوں کی بےوفائی کو میرے کاندھے پہ رکھ کے سر رولے رنگ روویں گے کالے پانی کے شام کاجل اتار کر رو لے رمز کیا تھا کہ راگ پورو میں راکھ گاتی ، آلاپتے شعلے آپ کے ورق جل رہے ہوں گے جل رہے میری جلد کے شعلے پی رہی ہے شراب کی سرخی خون میرا عذاب میں گھولے کب سے یاں روشنی نہیں آئی کب سے آنکھوں کے در نہیں کھولے
Comments